Type Here to Get Search Results !

Advertisement

Waqt Ki Pabandi

Waqt Ki Pabandi

وقت کی پابندی

 وقت کی پابندی 


زندگی کی کامیابی کا انحصار وقت کی پابندی پر منحصر ہے۔
 ابتدائی عمر میں جب بچّہ اسکول جانا شروع کرتا ہے اسی وقت سے اُس کو وقت کی قدر کرنی سکھنا بے حد ضروری ہو جاتا ہے۔وقت کی پابندی اور اس کی قدر کا نتیجہ سالانہ امتحان کے نتیجہ پر ظاہر ہو جاتا ہے۔ جو بچّے وقت کے ساتھ محنت اور لگن سے اپنا کام کرتے ہیں اس کا صلہ ان کو ان بچّوں کے مقابلہ میں بہتر ملتا ہے جنہوں نے وقت کی قدر نہ کی ہو۔ اسی طرح جب انسان اپنی عمر کے اس حصّہ میں قدم رکھتا ہے جب اس پر گھر کی ذمہ داری کا بار آجاتا ہے تو وہ شخص جو ایمانداری ست اور محنت سے اپنا کام کرتا ہے اس کا صلہ ملتا ہے بر خلاف اس کے جو وقت گزاری کرتے ہیں ان کو صِلہ نہیں ملتا اور وہ تمام عمر نہ خود خوش رہتے ہیں نہ ان کے لواحقین۔ ہر شخص خواہ وہ کوئی بھی کام کرے لازم ہے کہ وقت کی پابندی کرے اگر وہ خوش رہنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ وقت وہ شے ہے کہ اس کو کھو کر انسان پچھتاتا ہے لیکن وقت ہاتھ سے نکل چکا ہوتا ہے۔ بقول شاعر۔  
گیا وقت پھر ہاتھ آتا  نہیں
اسے کھو کے انسان پاتا نہیں

لہٰزا لازم ہے کہ ہر شخص وقت کے ایک ایک لمحہ کی قدر کرے۔ وقت کی کوئی قیمت نہیں لگائی جا سکتی۔ وقت انمول شے ہے۔ وقت گزر جانے کے بعد دنیا کی ساری دولت بھی اس کو واپس نہیں لا سکتی۔

وقت کی حقیقت کو پہچانتے ہوئے ہی داناوٓں نے تلقین کی ہے کہ وقت کی پابندی نہایت ضروری ہے۔ وقت کی پابند قدرت خود ہے اس کا ثبوت یہ ہے کہ سورج اپنے وقت پر ہی نکلتا ہے اور وقت پر ہی غروب ہوتا اسی طرح چاند اور تارے بھی وقت کے پابند ہیں۔زمین کی گردش وقت کی پابند ہے اگر اس کی گردش میں ایک لمہ بھی فرق پڑ جائے تو دنیا میں قیامت کا منظر نظر آنے لگے۔ فصلیں موسموں کے اعتبار سے تیار ہوتی ہیں یہ بھی وقت کی پابند ہیں۔ اسی طرح انسانوں کو بھی وقت کی قدر اور اس کی پابندی کرنی چاہئے۔ 

انسانی زندگی کے لئے وقت کی پابندی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ امیر، غریب، عقل مند، بےوقوف، عالم، جاہل سب کے لئے وقت کی پابندی ضروری ہے۔ جو وقت کی قدر نہیں کرتا اس کا پابند نہیں ہوتا وقت بھی ان کی فکر نہیں کرتا۔ اور جب وقت ساتھ نہیں دیتا تو انسان ذلیل و خوار ہوتا ہے۔ اور ساری عمر گمنامی اور بد حالی میں گزارتا ہے۔

یہی سبب ہے کہ وقت کے پابند وقت سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور مشہور ہوتے ہیں اور نادان وقت کی قدر و قیمت کو نہیں سمجتے وہ نہیں جانتے کہ وقت کی کیا قیمت ہے اس لئے زندگی ان کے لئے وبالِ جان بن جاتی ہے۔ اور جو وقت کی پابندی سے کچھ کر جاتے ہیں وہ قیامت تک کے لئے اپنا وقار اور نام چھڑ جاتے ہیں ان کو لوگ بھلا نہیں پاتے۔ بڑے بڑے مہاتما، بادشاہ، بزرگ، حکیم، فلاسفر، سائنسدان جو آج بھی قدر کی نظر سے اور عزت کے ساتھ یاد کئے جاتے ہیں اس کا سبب یہی ہے کہ انہوں نے وقت کی پابندی کی اور وقت سے فائدہ اٹھایا لہٰزا وقت کی پابندی زندگی کے لئے انمول رتن ہے۔ اس کی قدر کرنا اپنے کو عمر کرنا ہے۔


########

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad

Advertisement