Shakur Guzari
شکُر گزاری
ا۔ فرہنگ
لفظ۔ : معنی
شجر۔ : درخت۔ پیڑ
جزب کرنا۔ : چومنا
سحاب۔ : بادل
مکرّر۔ : دوبارہ
نقشہ۔ : صورت۔ طرز۔ طریقہ
مُحسن۔ : احسان کرنے والا
فیض۔ : فائدہ۔ نیکی
اعتراف۔ : تسلیم کرنا۔ ماننا
پیہم۔ : لگاتار۔مسلسل۔ساتھ ساتھ
خرّم۔ : خوش۔شادمان
حق کوش۔ : سچائی کے لیے کوشش کرنے والا۔ سچّا
معاوضہ۔ : بدلہ۔مزدُوری
فراموش۔ : بھُولنا
نگاہ۔ : نظر
آن : وقت۔ لمحہ۔ پَل
خندہ روئی۔ : خوش مزاجی۔ شگفتہ روئی
ب۔ سوالات
سوال۔ بادل سمندر کا احسان کس طرح چُکاتے ہیں؟
جواب۔ بادل بارش کا پانی سمندر میں بہا کر احسان چُکاتے ہیں۔
سوال۔ شُکر گزار آدمی اگر احسان کا بدلہ نہیں چُکا پاتا ہے تو کم از کم اپنے محسن کے ساتھ کیا سلوک روا رکھتا ہے؟
جواب۔ شُکر گزار آدمی اگر احسان کا بدلہ نہیں چُکا پاتا تو خندہ روئی کے ساتھ اپنے محسن کا احسان قبول کرتا ہے اور دل سے اُس کی عزت کرتا ہے۔
ج۔ نثر میں لکھیے
ا۔ کرتی ہیں جڑوں سے جزب پانی = جڑوں سے پانی جزب کرتی ہیں
ب۔ واپس کر دیتی ہیں اس کو = اس کو واپس کر دیتی ہیں۔
ج۔ برساتے ہیں بے شمار قطرے = بے شمار قطرے برساتے ہیں۔
د۔ گرتا ہے سمندروں کے اندر = سمندروں کے اندر گرتا ہیں۔
ر۔ کرتا ہے قبول اُس کے احسان = اُس کے احسان قبول کرتا ہے۔
د۔ سمجھیے اور لکھیے۔
ا۔ اس نظم کا خلاصہ لکھیے۔
نظم شُکر گزاری صفی لکھنوی نے لکھی ہیں۔ اس نظم میں شاعر محسن یعنے جو کسی پر احسان کرتا ہیں کے بارے میں کہتے ہیں کہ ہر شخص کو اُس کا احسان چُکانا چاہے ٹھیک اسی طرح جس طرحبادل سمندر ککا احسان چُکاتا ہیں۔اگر احسان نہ چُکا سکے تو دل سے اپنے محسن کا احترام اور غزت کرنا چاہے اور اُس کا احسان کبھی بھی فراموش نہیں کرنا چاہے۔
کا ذکر کیا ہے۔ وضاحت کیجئےwater cycle ب۔ اس نظم میں شاعر نے پن چکر
جواب۔