سائنس کے نقصانات
یوں تو خالقِ ارض وسماں نے اس کائنات کو کس مقصد
کے تحت تخلیق کیا ہوگا یہ انسان کے لیے صیغہ راز رہا۔مگر جوں جوں ان رازوں سے پردے اٹھتے گئے۔ انسان کی عقل وفہم دنگ ہو کر رہ جاتی ہے ربُ العالمین نے ہر چیز کے دو دو چیزیں بنائی ہیں تاکہ ایک انسان کی زندگی امن وسکون سے بسرہوجائے مثلاََ زمین و آسماں، چاند و سورج،رات ودن،مغرب ومشرق،شمال وجنوب، دائیں وبائیں، سچ و جھوٹ وغیرہ اسی طرح جہاں سائنس سے بے شمار،ان گنت فائدے و برکتیں حاصل ہوئیں ہیں وہی اس سے کائنات کو بے پناہ نقصانات سے دوچار ہونا پڑا۔آج سائنس کی ایجادات کی بدولت سے کرہ ارض کو کئی طرح کے خطرات لائق ہوئے ہیں دو ایٹم بم جو یکے بعد دیگرے ناگہ ساکی اور ہیرو شیما پر ڈالئے گئے ان کی تباکاریوں سے انسانی زندگی سنتے اور پڑھتے ہی لرز جاتی ہے پالیتھین کے بے شماراستعمال نے عالمی دنیاکو تباہی کے دہانے پر لاکے کھڑ اکردیا۔کل تک جن ندی نالوں کا پانی کھانے پینے کی چیزوں میں استعمال ہوتا تھا وہ پالیتھین کے غیر ضروری استعمال سے زہر بن گیا ہے ٹیلی ویژن، موبائل وانٹر نیٹ کے استعما ل نے جدید دور کے انسان کو فحش گوئی کی طرح دھکیل دیا ہے اب ہر انسان دوسرے انسان سے روٹھا روٹھا سا نظر آتاہے کسی میں کسی کے لئے نہ شفقت،نہ محبت،نہ ہی ہمدردی کا عنصر نظر آ تا ہے الغرض جہاں سائنس نے انسانی زندگی کو آسان سے آسان تر بنادیا وہی عالمی دنیا کو تباہی کے دہانے پر لاکے کھڑا کردیااب دنیا کے کئی ممالک کو ٹیکنالوجی یہاں تک حاصل ہوئی ہے اگر وہ چاہے تو اس دنیا کو ہی چند لمحات میں تباہ وبرباد کرسکتے ہیں۔
If you have any doubt, suggestion or question, feel free to contact us.